Sunday, April 5, 2020

یہ لوگ نہ اسلام کےمخلص ہیں نہ سیکولرازم سے واقف

*یہ لوگ نہ اسلام کے مخلص ہیں نہ سیکولرزم سے واقف*

      ہم وزیر اعظم کے بیان سے زیادہ ان لوگوں کے بیان اور موقف و مضمون کی نندا کرتے ہیں جو بڑی خوبصورتی اور کمال چالاکی سے اسے قبول کرنے کے داعی ہیں ۔مودی جی اپنے مشن پر ہیں ان سے کیا شکوہ مگر ہمارے اپنے جو ان کے مشن کی خاطر شرک کے چور دروازے سے گھسنے پر راضی ہوں بلکہ اسکی وکالت کریں وہ سخت قابل مواخذہ ہیں۔ ایسے لوگ صحیح معنی میں نہ اسلام کے مخلص ہیں نہ سیکولرزم سے واقف بلکہ وہ صرف اپنے مخلص ہیں،  موقع پرستی ان کی تحریروں کا خاصہ ہے، ہم اس ملک میں رہتے ہیں اپنے تشخص کے ساتھ اور آخری سانس تک انشاءاللہ اپنے تشخص کے ساتھ رہیں گے، جام توحید پیتے ہیں اگر چہ پلانے میں ہم نے کوتاہی کی مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم خود بھی اس جام حیات سے محروم ہوجائیں، ہم صاف کہتے ہیں کہ سیکولرزم کے نام پر ہم جیتے جی نہ متحدہ کلچر قبول کر سکتے ہیں نہ متحدہ تہذیب چہ جائیکہ ہم وہ رسوم اپنائیں جن پر شرک کا شائبہ بھی گزرے، اکثریت کی ناراضگی کا خوف دکھا کر متحدہ کلچر بلکہ ہندو مت کی ایک عبادت میں شرکت کی دعوت سے کیا وہ خوش ہو جائیں گے ؟ جی نہیں! وہ تو گھر واپسی چاہتے ہیں،  اس سے کم پر راضی نہیں،  یہود ہوں کہ مشرکین وہ تب ہی خوش ہو سکتے ہیں جب آپ ان کی ملت میں گم ہو جائیں ، نادان انھیں خوش کرنے کی سوچ رہے ہیں اور ڈر رہے ہیں کہ وہ شامل نہ ہوئے تو الگ تھلگ پڑ جائیں گے ، *ارے یہ لوگ CAA کے ذریعہ آپ کو پہلے ہی الگ کر چکے ، کیا یاد نہیں کہ مہینہ بھر قبل اپ اسی کے لیے لڑ رہے تھے،  اور یوں بھی آپ کو اللہ نے ملت حنیفی کی الگ تھلگ شناخت عطا کی ہے ، توحید خالص ہی آپ کے لیے وجہ امتیاز ہے ، آپ کو تعلیم جو دی گئی ہے وہ بہت صاف اور واضح ہے انى وجهت وجهى للذى فطر السماوات والارض حنيفا وما انا من المشركين اور آپ ڈر کی بات کر رہے ہیں جبکہ مطالبہ ایمان سے پہلے کفر اور کفر کی علبردار طاقتوں کے انکار کا ہے و من يكفر بالطاغوت و يؤمن بالله.*
                  ہم یہاں کسی طرح کے شخصی موقف اور سیاسی پینترے بازی سے گریز کرتے ہوئے محض اصولی گفتگو کر رہے ہیں،  حالانکہ ان حقائق کا پردہ فاش کرنا بھی ضروری ہے تاکہ بھولے عوام متنبہ ہو سکیں۔
                  سیکولرزم کا اہم اصول یہ ہیکہ ہر شخص اپنی پسند کے نظریہ کا انتخاب کر سکتا ہے اور اس پر عمل کر سکتا ہے، جب کسی نظریہ کو تھوپا  جانے لگے تو وہ استبداد کہلاتا ہے ، یہ بھی استبدادی نظام کی طرف لے جانے اور سب کو ایک رنگ میں رنگ ڈالنے کی ایک پر فریب کوشش ہے، اس لیے ہم کسی ایسی "روشنی" کے قائل نہیں جو اندھیروں میں جلے اور تاریکی پھیلائے ، کیونکہ ہم وہ روشنی رکھتے ہیں جو تاریکیوں کا سینہ چاک کرتی ہے ، دل و دماغ منور کرتی اور شرک کی گھنگھور  گھٹاؤں میں جگمگاتی ہے ، ہم اکثریت کے ساتھ حسن سلوک اور رواداری کے قائل ہیں مگر ان هذا صراطى مستقيما پر ہمارا اعتماد ہے ، *جب بھی لات و ہبل کی جے پکاری جائے تو ہم ایک ہوں یا ایک ہزار ہمارا نعرہ مستانہ اللہ اکبر ہی رہا ہے ، ہمارے سامنے اسوہ ابراہیمی بھی ہے اسوہ نبوی بھی ہے صحابہ کی روشن تاریخ اور مومنانہ مواقف بھی ہیں ،مکہ مکرمہ میں  مشرکین کی ظالمانہ تاریخ اور مومنین کی مومنانہ استقامت بھی ہے ، اندازہ یہ ہوا کہ ایسے لوگ  ظاہر پرست ہیں ، مظاہر کے لیے لڑتے ہیں،  جیتے ہیں اور جھکتے ہیں،  انھیں مسجد کے ڈھانچہ سے تو غرض ہے مگر مسجد میں بار بار یاد کرائے جانے والے توحید خالص کی صحیح فہم بھی نہیں، قران کریم کی روح سے شناسائی تو دور ان پر قران کا وہ مضمون بھی کھلا نہیں جسے قرآن نے سب سے زیادہ تکرار و طاقت اور اسلوب بدل بدل کر بیان کیا ہے،  یہی وہ رویہ ہے جس نے رفتہ رفتہ مسلمانوں کی اکثریت سے توحید خالص کا تصور ہی مٹا ڈالا اور وہ ہر اس نظام پر خدا کو راضی سمجھنے لگے جس نظام میں زندگی بسر کرتے ہیں.*
  قران نے جہاں استحکام کی بشارت دی ہے وہاں لا يشركون بى شيئا کی شرط لگائی ہے ، پہلے ہی ہم اس شرط کو پورا کیا کرتے بلکہ اکثریت اسے پورا کرنے کے خیال سے بھی عاری ہے اور اب اس طرح کی لچک دار دعوت خدا معلوم کیا حال کرے گی۔
                     اس لیے ہماری درخواست ہے کہ موقع پرستی کے نتیجہ میں لکھے گئے مضامین پر کوئی توجہ نہ دی جائے۔
                 وزیر اعظم کے ایسے اعلانات جو "اثمهما اكبر من نفعهما " کے قبیل سے ہوں ان سے گریز کیا جائے۔
                 آپ اپنی نارمل زندگی یوں گزاریں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، اور نہ کچھ نیا ہونے والا ہے،  بڑے بڑے طوفان چراغ توحید کی لو کم نہ کر سکے تو ۹ منٹ کی کیا حیثیت، یہ بھی گزر جائیں گے۔ اپ اللہ کا شکر ادا کیجئے کہ اس نے ہم سب کو مسلمان بنایا ہے ، ان ۹ منٹ میں خاص طور پر اپنے گھر کے کسی گوشہ میں سر سجدہ میں رکھ دیجئے اور نم آنکھوں کے ساتھ اعتراف کیجئے کہ یا اللہ اپ کا صد ہزار شکر ہے کہ ہمیں آپ نے توحید کی روشنی عطا کی ، یااللہ اب ان دیا جلا کر شکتی کا مظاہرہ کرنے والوں کو اپنی شکتی سے واقف کرا دے اور ان کے دلوں کو اپنے نور سے منور فرما دے ۔ وفقنا الله و إياكم لما يحب ويرضى


No comments:

Post a Comment